حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی وزارت صحت نے آج (جمعرات 19 اکتوبر) طوفان الاقصیٰ آپریشن کے 13ویں دن اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کے الشفاء اسپتال سمیت 24 اسپتالوں کو وارننگ اور انتباہی پیغام جاری کیا ہے اور ان ہسپتالوں کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جارحیت کے آغاز سے اب تک 3500 سے زائد فلسطینی شہید اور 12000 کے قریب زخمی ہوچکے ہیں اور شہداء اور زخمیوں کی بڑی تعداد اب بھی ملبے تلے دبی ہے۔
آج صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی میں رہائشی علاقوں پر بمباری کرکے درجنوں فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کردیا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 678 تک پہنچ گئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان نے بھی اعلان کیا کہ اسرائیل کے حملوں کے نتیجے میں اب تک طبی عملے کے 44 افراد شہید اور 70 زخمی ہوچکے ہیں، دوسری جانب ادویات اور بجلی کی کمی کے باعث 4 ہسپتال اور 14 پرائمری ہیلتھ کیئر سینٹرز بند ہو گئے ہیں۔
منگل کی رات (17 اکتوبر) صیہونی حکومت نے المعمدانی اسپتال کو نشانہ بنایا جس میں مریضوں، ڈاکٹروں اور فلسطینی پناہ گزینوں سمیت 4000 افراد رہائش پذیر تھے اور سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کم از کم 500 افراد شہید ہوئے، بعض سرکاری اعداد و شمار اس جرم میں شہید ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار سے زائد بتاتے ہیں۔
غاصب صیہونی حکومت جس نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی تھی، جلد ہی اس سانحے کی گہرائی کو بھانپتے ہوئے اس جرم کے ارتکاب سے انکار کر دیا اور لوگوں کو گمراہ بنانے کی کوشش کی۔